(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کے طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں ایک ماہ قبل فلسطینی مزاحمتی کارکنوں کے حملوں میں زخمی ہونے والا یہودی آباد کار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 40 سالہ ایک یہودی آباد کار سات دسمبر کو مسجد ابراہیمی کے قریب فلسطینی نوجوان کے چاقو سے کیے گئے حملے میں زخمی ہوگیا گیا جسے اسپتال میں لے جایا گیا اور ایک ماہ تک موت و حیات کی کشمکش میں رہنے کےبعد گذشتہ روز دم توڑ گیا۔ مقتول یہودی آباد کار کا تعلق الخلیل میں قائم ’’کریات اربع‘‘ کالونی سے ہے۔یہودی آباد کار کو زخمی کرنے والے فلسطینی نوجوان 21 سالہ ایہاب مسودہ کو صہیونی فوجیوں نے گولیاں مار دی تھیں جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق 13 ستمبرسے 23 دسمبر کے درمیان فلسطینیوں کی جانب سے یہودیوں پر چاقو کے 99 ، فائرنگ کے 35 ، گاڑیوں سے کچلنے کے 21 حملے کیے گئے جن میں 24 صہیونی ہلاک اور 259 زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں 24 کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔