(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) قابض صہیونی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں الخلیل اور نابلس میں دو فلسطینی لڑکیوں کو حراست میں لیا ہے جن پریہودی آباد کاروں پر الگ الگ مقامات پرچاقو حملوں کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
رپورٹ کےمطابق صہیونی فورسز کی جانب سے حرم ابراہیمی کے قریب اتوار کو علی الصباح ایک چھاپہ مارا گیا جس میں ایک فلسطینی دو شیزہ کو حراست میں لیا گیا ہے۔ اسرائیلی فوجیوں نے حراست میں لی گئی خواتین کے قبضے سے ایک چاقو برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ قابض فوجیوں نے مسجد ابراہیمی کے قریب ایک فلسطینی لڑکی کو حراست میں لیا جسے بعد ازاں آنکھوں پر پٹیاں چڑھاکر نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔ صہیونی فوج کا کہنا ہے کہ حراست میں لی گئی فلسطینی لڑکی کے قبضے سے ایک چاقو برآمد ہوا ہے اور اس نے بتایا ہے کہ یہودی فوجیوں پر چاقو سے حملے کا منصوبہ تیار کیا تھا۔
ادھر مغربی کنارے کے شمالی علاقے نابلس میں بھی اتوار کو علی الصباح ایک فلسطینی لڑکی کو حراست میں لے کرنامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق فلسطینی لڑکی کو معالیہ شمرون یہودی کالونی کے قریب سے حراست میں لیا گیا۔ اس کے قبضے سے بھی ایک چاقو برآمد کیا گیا ہے جس کی مدد سے اس نے یہودی فوجیوں پرحملے کا منصوبہ تیار کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق حراست میں لی گئی فلسطینی لڑکی اسکول کی طالبہ ہے تاہم اس کی مزید شناخت نہیں کی جاسکی ہے۔