رپورٹ کے مطابق بیت المقدس کی 23 سالہ ایناس السیوری کو یہودی آباد کاروں نے اغواء کرنےکی کوشش کی تاہم اس کی شدید مزاحمت کے باعث یہودی اسے اغواء کرنے میں ناکام رہے تاہم وحشیانہ تشدد کرکے اسے شدید زخمی کردیا۔
ایناس السیوری کے شوہرسامر السیوری نےالقدس میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ بیت المقدس کے شمالی قصبے شعفاط میں نقاب پوش یہودی شرپسندوں نے اس کی اہلیہ کی گاڑی پر سنگ باری کی جس کے بعد گاڑی کو روک کر اسے نیچے اتار کر’’راموت‘‘ یہودی کالونی کی طرف لے جانے کی کوشش کی گئی تاہم خاتون نے آگے سے شدید مزاحمت کی۔ اس پر یہودی شرپسندوں نےالسیوری کوتشدد کا نشانہ بنایا۔
یہودی آباد کاروں نے خاتون کو پکڑکر اپنے ساتھ لے جانے کی کوشش کی تاہم وہ ان سے فرار ہوگئی۔ فرار کے دوران غنڈوں نے اسے دوبارہ تشدد کا نشانہ بنایا اور اس کی گردن پرلاٹھیوں کی ضربیں لگائیں۔ جسمانی تشدد اور نفسیاتی دباؤ کے باعث سخت خوف کا شکار تھی۔ یہودی اسے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد پھینک گئے۔ غالبا یہودی غنڈوں نے پولیس کو دیکھ کر اسے چھوڑ دیا اور خود فرار ہوگئے تاہم خاتون کا بیان ہے کہ جب وہ اسے اغواء میں ناکام رہے تو تشدد کے بعد سڑک پرپھینک کر چلے گئے۔
مقامی شہریوں نے ایناس السیورون کو اس کے گھر تک پہنچانے میں مدد کی۔ بعد ازاں اسے بیت المقدس میں ھداسا العیسویہ اسپتال داخل کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ بیت المقدس میں یہودی شرپسندوں کی جانب سے کسی فلسطینی خاتون کے اغواء کی یہ پہلی کوشش نہیں بلکہ آئے روز یہودی شرپسند فلسطینی خواتین اور بچوں کو اغواء کی کوششیں کرتے اورانہیں تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔