فلسطین کے سابق حریت پسند لیڈر یاسرعرفات کی قائم کردہ فاؤنڈیشن اور ان کے لواحقین نے الزام عائد کیا ہے کہ یاسرعرفات کو زہردے کرقتل کرنے میں اسرائیل ملوث ہے۔
عرفات فاؤنڈیشن کے چیئرمین ناصر القدوہ اور سابق صدر کے اہل خانہ کا کہنا ہے فلسطین کے عظیم رہ نما اور تنظیم آزادی فلسطین کے بانی کو بولونیم نامی زہراسرائیل نے دی تھی جس کے باعث ان کی موت واقع ہوئی۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی "اے ایف پی” نے ناصر القدوہ اور یاسرعرفات کے بھانجے کے بیانات نقل کیے ہیں جن میں انہوں نے یاسرعرفات کو زہر دے کر مارنے کا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دیا ہے۔ناصر القدوہ اور عرفات خاندان کے دوسرے افراد کا کہنا ہے کہ ان کے پاس سابق فلسطینی لیڈر کو الوبونیم نامی زہر دے کر مارنے میں اسرائیل کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔ وہ محض قرائن اور شبہات کی بنیاد پر یہ دعویٰ نہیں کر رہے ہیں بلکہ ان کے پاس اس دعوے کے ٹھوس دلائل اور ثبوت موجود ہیں۔
ناصر القدوہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے یاسرعرفات کے قتل اور انہیں زہردیے جانے سے متعلق اطلاعات کی پوری باریک بینی سے تحقیقات کی ہیں۔ ہم یہ بات پورے وثوق کے ساتھ کہہ رہے ہیں کہ یاسرعرفات کو زہر دے کر مارنے میں اسرائیلیوں کا ہاتھ ہے۔ انہوں نے سابق فلسطینی لیڈر یاسرعرفات کو زہردینے میں ملوث افراد کےخلاف سخت نوعیت کی قانونی چارہ جوئی اور ان کے اوپن ٹرائل کا مطالبہ کیا اور کہا کہ جو لوگ یاسرعرفات کے قتل میں ملوث ہیں وہ پوری قوم کے مجرم ہیں۔ انہیں کسی صورت میں معافی نہیں ملنی چاہیے۔
ناصر القدوہ نے کہا کہ انہیں پہلے ہی یہ شبہ تھا کہ یاسرعرفات کی موت اچانک کیوں کر واقع ہوئی ہے حالانکہ ان کی صحت اتنی زیادہ خراب نہ تھی۔ لیکن ہمارے شکوک اس وقت یقین میں تبدل ہوگئے جب فرانس کی ایک میڈیکل ٹیم نے ان کی موت کو زہرکے اثر کا نتیجہ قراردیا۔ اس پر ہم نے مزید تحقیقات کیں تو معلوم ہوا کہ یاسرعرفات کے قتل میں اسرائیل سمیت اور کئی پردہ نشینوں کے نام بھی شامل ہیں۔
خیال رہے کہ یاسرعرفات گیارہ نومبر دو ہزار پانچ کو فرانس کے ایک فوجی اسپتال میں انتقال کرگئے تھے۔ فرانس ہی میں قائم”ریڈیچن فزیکس” نامی انسٹییٹوٹ نے سابق صدر کی موت کا تجزیہ کیا، ان کے جسم سےگوشت کے کچھ نمونے حاصل کرکے ان پر تحقیق کی گئی تو معلوم ہوا تھا کہ سابق صدر کے جسم میں زہرکے اثرات موجود ہیں۔ اس پر سوئٹرزلینڈ کے ماہرین نے بھی تحقیقات کی ہیں جو حال ہی منظرعام پر آئی ہیں۔
ان میں بتایا گیا ہے کہ یاسرعرفات کی موت”الوبونیم” نامی ایک زہر کے اثر سے واقع ہوئی ہےجو انہیں موت سے چند دن قبل کھلائی گئی تھی۔ فلسطینی انتظامیہ کی جانب سے یاسر عرفات کے قتل کے بارے میں آنے والی اطلاعات پر مکمل خاموشی اور سکوت مرگ طاری ہے۔ ناصر القدوہ نے رام اللہ اتھارٹی کے اس سوالیہ خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے یاسرعرفات کو زہر دیے جانے سے متعلق معلومات کےمطابق اس جرم میں ملوث افراد اور قوتوں کےخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
بشکریہ: مرکز اطلاعات فلسطین