فلسطین کی سب سے منظم مذہبی سیاسی جماعت اسلامی تحریک مزاحمت”حماس” نے تنظیم کے سیاسی شعبے کے صدر خالد مشعل کے نام قطر کے مفتی اعظم الشیخ یوسف القرضاوی کے بارے میں منسوب بیان کو من گھڑت قرار دیا ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ ذرائع ابلاغ حماس اور علامہ یوسف القرضاوی کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
حماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ خالد مشعل یا تنظیم کی جانب سے شیخ یوسف القرضاوی کے بارے میں موقف میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں آئی ہے اور نہ ہی خالد مشعل نے شیخ قرضاوی کے بارے میں کوئی متنازعہ بیان جاری کیا ہے۔ اس طرح کے من گھڑت اور افواہوں پر مشتمل بیانات میڈیا کی اپنی اختراع ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں عرب ذرائع ابلاغ میں خالد مشعل کے نام منسوب ایک بیان میں قطری مفتی اعظم اور ممتاز عالم دین شیخ یوسف القرضاوی کے شام بارے موقف پر تنقید کی گئی تھی۔
خالد مشعل کے نام منسوب بیان میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے شیخ یوسف القرضاوی کے بارے میں شامی صدر بشارالاسد کو تنقید کا نشانہ بنانے پر نامناسب الفاظ استعمال کیے ہیں۔ اس بیان میں کہا گیا تھا کہ شیخ یوسف القرضاوی ہوش کے ناخن لیں اور بعض مخصوص اطراف کی جانب سے شام کے بارے میں کسی قسم کے دباؤ کا شکار نہ ہوں۔