(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کی سپریم کورٹ نے بزرگ فلسطینی رہنما الشیخ رائد صلاح ایک دوسری عدالت کی جانب سے سنائی گئی قید کی سزا کے خلاف نظرثانی کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی ہے۔
خیال رہے کہ پچھلے سال اکتوبر میں صہیونی ریاست کی مرکزی عدالت نے الشیخ رائد صلاح کو سنہ 2007 ء میں وادی الجوز میں جمعہ کی تقریر کی پاداش میں 11 ماہ قید کی سزا سنائی تھی جس پر الشیخ رائد صلاح کے وکلا نے مرکزی عدالت کے فیصلے کو اسرائیلی سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔ سپریم کورٹ کی جانب سے فیصلہ آنے تک مرکزی عدالت کا فیصلہ معطل رہے گا اور الشیخ رائد صلاح کو گرفتار نہیں کیا جائے گا۔یاد رہے کہ اسرائیل کی مجسٹریٹ عدالت سنہ 2007 ء میں وادی الجوزمیں جمعہ کی تقریر کی پاداش میں تین ماہ قید کی سزا دے چکی ہے۔ مگر جیل سے رہائی کے بعد اسرائیلی پراسیکیوٹر جنرل نے ان کی سزا کو ناکافی قرار دیتے ہوئے مزید گیارہ ماہ قید کی سزا کی سفارش کی تھی۔
اسرائیلی سپریم کورٹ کی جانب سے گذشتہ روز ہوئی سماعت کے بعد کہا گیا کہ عدالت اپنا فیصلہ ڈاک کے ذریعے انہیں بھجوا دے گی۔
اس موقع پر الشیخ رائد صلاح کے وکیل خالد زبارقہ نے میڈیا سے بات کرتےہوئے بتایا کہ اسرائیلی سپریم کورٹ کی جانب سے کوئی نیا حکم صادر نہیں کیا گیا ہے۔ فی الحال مرکزی عدالت کا فیصلہ اپنی جگہ موجود ہے۔ سپریم کورٹ اسی فیصلے پر اپنا فیصلہ سنائے گی۔
