نابلس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) صیہونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں آج اتوار کو گھرگھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران سابق اسیران اور بچوں سمیت 28 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔ ان میں بعض فلسطینیوں کو سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں کام پر جاتے ہوئے حراست میں لیا گیا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تلاشی کی کاروائیوں کے دوران چار فلسطینیوں کو صیہونی آباد کاروں اور فوج پر مزاحمتی کارروائیوں کے الزام میں حراست میں لیا گیا۔رپورٹ کے مطابق ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب اسرائیلی فوج نے بیت لحم سے 21 فلسطینی مزدوروں کو شمالی فلسطین جاتے ہوئے راستے میں حراست میں لےÂ لیا۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار فلسطینیوں کے قبضے سے پٹرول بم اور دیگر ممنوعہ اشیاء بھی ملی ہیں۔ انہیں وادی اردن کے قریب سے شاہراہ ’90‘ سے گرفتار کیا گیا۔
ادھر رام اللہ کے نواحی علاقے البیرہ میں فائرنگ کے واقعے کے بعد اسرائیلی فوج نے علاقے کا محاصرہ کرکے شہریوں کی نقل وحرکت پر پابندی لگا دی ہے۔ آخری اطلاعات تک علاقے میں غیراعلانیہ کرفیو برقرار ہے اور اسرائیلی فوج گھر گھر تلاشی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
ادھر مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلسÂ بیت دجن کے مقام پر اسرائیلی فوج نے چھاپہ مار کر تین فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔
مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ حراست میں لیے گئے ان شہریوں کی شناخت یاسر عدنان کعنان ابو ثابت، یوسف خالد کنعان ابو ثابت اور سیف خالد کنعان ابو ثابت کے ناموں سے کی گئی ہے۔ انہیں صیہونی کالونی’ایتمار‘ کے قریب آنے کے الزام میں 3500 شیقل جرمانہ بھی کیا گیا ہے۔
