(فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) فلسطین میں اسرائیل کی منظم ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ جاری ہے۔ کل جمعہ کو اسرائیلی فوج نے نہتے فلسطینی مظاہرین کے جلوسوں پرطاقت کا بہیمانہ استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں مزید دو فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے ہیں۔
رپعرٹ کے مطابق تحریک انتفاضہ کے 13 ویں جمعہ کے موقع پر فلسطینی تنظٰموں کی جانب سے اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف یوم الغضب منانے کا اعلان کیا گیا تھا۔ یوم الغضب کی مناسبت سے جمعہ کو مغربی کنارے، بیت المقدس اور غزہ کی پٹی میں بھی جلسے جلوس، احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔مشرقی غزہ کی پٹی میں ہونے والی ایک احتجاجی ریلی اور مغربی کنارے میں رام اللہ کے مقام پر احتجاجی جلوس پر فائرنگ کے نتیجے میں دسیوں فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
غزہ کی پٹی میں وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر اشرف القدرہ نے بتایا کہ صہیونی فوجیوں نے مشرقی غزہ میں الشجاعیہ کالونی میں نکالے گئے ایک مظاہرے کے دوران فائرنگ کی جس کی زد میں آکر 22 سالہ نوجوان ھانی رفیق وھدان جام شہادت نوش کرگیا جب کہ کم سے کم نو فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کو اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ خان یونس میں چھ اور البریج پناہ گزین کیمپ میں نکالی گئی ریلیوں پر فائرنگ سے پانچ فلسطینی شہری زخمی ہوئے ہیں۔
مغربی کنارے میں مظاہرے،ایک شہید، سیکڑوں زخمی
فلسطین کےمقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ کے نواحی قصبے سلواد میں اسرائیلی فوجیوں نے ایک کار سوار فلسطینی خاتون کو فائرنگ کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں وہ شہید ہوگئی۔
مقامی فلسطینی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 40 سالہ مھدیہ محمد ابراہیم حماد نے جام شہادت نوش کیا ہے۔ اسے رام اللہ کے قریب سلواد قصبے میں اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا جب وہ اپنی کار پرجا رہی تھی۔ اسرائیلی فوجیوں ںے الزام عاید کیا ہے کہ فلسطینی خاتون کو اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا جب اس نے سڑک کے کنارے کھڑے یہودی آباد کاروں پر اپنی کار چڑھا دی تھی۔
مقامی ذرائع کے مطابق شہیدہ پانچ بچوں کی ماں بتائی جاتی ہیں۔ فلسطینی ذرائع نے اسرائیلی فوج کے اس دعوے کو مسترد کردیا ہے کہ فلسطینی خاتون نے یہودی آبادکاروں کو اپنی گاڑی تلے کچلنے کی کوشش کی تھی۔
ادھر اسرائیلی پولیس کی خاتون ترجمان لوبا السمری نے بتایا کہ ایک فلسطینی خاتون نے اپنی گاڑی یہودی فوجیوں پر چڑھا دی تھی تاہم کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔ موقع پرموجود فوجیوں نے اس پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں خاتون جاں بحق ہوگئی۔
خیال رہے کہ یکم اکتوبرکے بعد سے جاری تحریک انتفاضہ کےدوران اب تک کم سے کم 137 فلسطینی صہیونی فوج کی دہشت گردی میں جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔ شہداء میں سات خواتین اور 15 بچے بھی شامل ہیں جب کہ پندرہ ہزار فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق جمعہ کو فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں قلقیلیہ، رام اللہ، الخلیل بیت المقدس، نابلس اور غزہ کی پٹی میں بھی فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جن میں کئی فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کی کارروائی میں متعدد افراد کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔