مقبوضہ بیت المقدس (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کی سپریم کورٹ نے دو ہفتے قبل غزہ کی پٹی میں سمندر میں ماہی گیری کے دوران اسرائیلی فوج کی گولیاں لگنے سے شہید ہونے والے فلسطینی کا جسد خاکی ان کے ورثاء کے حوالے کرنے سےÂ روک دیا۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی سپریم کورٹ نے غزہ کی پٹی میں جنگی قیدی بنائے گئے فوجی ھدار گولڈن کے اہل خانہ کی طرف سے دی گئی درخواست پر شہید کا جسد خاکی اس کے ورثاء کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا۔خیال رہے کہ فلسطینی شہری اسماعیل ابو ریالہ کو اسرائیلی فوج نے دو ہفتے پیشتر غزہ کے علاقے میں سمندر میں ماہی گیری کے دوران گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا۔ صیہونی فوج نے شہید فلسطینی کا جسد خاکی قبضے میں لے لیا تھا۔
عبرانی ٹی وی 7 کے مطابق غزہ میں یرغمال اسرائیلی فوجی ھدار گولڈن کے اہل خانہ کی طرف سے صیہونی سپریم کورٹ میں ایک درخواست دی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ غزہ میں اسرائیلی بحریہ کی فائرنگ سے شہید ہونے والے فلسطینی کا جسد خاکی اس کے ورثاء کے حوالے نہ کیا جائے۔
