فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مصدقہ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے حالیہ ہفتوں کے دوران امریکی انتظامیہ کے سامنے بھی شام کی سرحد پر بفر زون کے قیام کی تجویز پیش کی ہے۔
نیتن یاھو کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت متعدد ممالک کے درمیان ہونے والی بات چیت میں اسرائیل کی وادی گولان سے متصل شام میں ایرانی فورسز اور حزب اللہ کی موجودگی کا معاملہ اٹھایا گیا۔ اس ضمن میں اسرائیل نے دنیا کو یہ باور کرانے کی کوشش کی ہے کہ شام میں وادی گولان میں حزب اللہ کی موجودگی اسرائیل کی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور اردن کی شام سے متصل سرحد پر بفر زون کے قیام سے اسرائیل کو حزب اللہ کی طرف سے درپیش خطرات کم ہوجائیں گے۔
اس حوالے سے پیش آئند ایام میں اسرائیل مغربی ملکوں کے ساتھ بات چیت کرے گا۔ یہ بات چیت شام میں ادلب کے مقام پر ہونے والے مبینہ کیمیائی حملے کے بارے میں جاری بحث کے دوران کی جاسکتی ہے۔
اسرائیلی کابینہ میں شامل وزراء اریہ درعی، موشے کحلون، نفتالی بنیت اوریسرائیل کاٹز نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شامی پناہ گزینوں کی مدد کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ خطرے سے دوچار بچوں کو اسرائیل لایا جائے۔