مقبوضہ بیت المقدس – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ بیرون ملک سرگرم بدنام زمانہ خفیہ ادارے’موساد‘ نے ’برادر آپریشن‘ نامی ایک مہم کے دوران پچھلے چند برسوں کے دوران ہزاروں کی تعداد میں یہودی افریقا سے فلسطین منتقل کیے ہیں۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اسرائیل کے عبرانی نیوز ویب پورٹل ’’وللا‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ افریقا میں بحر احمر کی ایک سیرگاہ موساد اور اس کے ایجنٹوں کا اہم مرکز ہے جہاں سیر اور تیراکی کے لیے آنے والے یہودیوں کو فلسطین میں آباد ہونے کی ترغیب دی جاتی ہے۔ موساد کے کمانڈوز کی نگرانی میں یہودیوں کو فلسطین میں آباد ہونے کی تلقین کی جاتی اور انہیں ہرممکن رہنمائی فراہم کی جاتی ہے۔رپورٹ کے مطابق ’برادر آپریشن‘ نامی اس مہم کا ماضی میں کئی بار انکشاف کیا جا چکا ہے۔ اسرائیل کے ’کیپوٹس‘ میں کچھ عرصہ خدمت انجام دینے والے کینیڈین نژاد یہودی نے سوڈانی سیرگاہ میں بتایا کہ سیرگاہ کی تمام انتظامیہ اسرائیلی خفیہ ادارے کے ایجنٹوں پر مشتمل ہے۔ یہ لوگ روانی کے ساتھ انگریزی بولتے ہیں۔ وہاں آنے والے سیاحوں کو تیراکی کی تربیت دیتے، ان کا انگریزی بولنے کا لہجہ اسرائیلی ہے جو صاف معلوم ہوتا ہے۔
ایک کوچ جیمز بارون نے پوچھا کہ ’کیا تم اسرائیلی نہیں ہو‘ مگر بعد میں اس نے بتایا کہ وہ ایک بنیاد پرست یہودی ہے مگر اس نے اپنا یہودی مذہب پوشیدہ رکھا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ’موساد‘ نے ’یولہ‘ نامی ایک افریقی خاتون Â کو اسرائیل کی ’آل ۔ عال‘ ائیر لائن کی ہوسٹس کے لیے بھرتی کرایا۔ اب وہ سوڈانی سیرگاہ میں کوچنگ کرتی ہے۔ اس سیرگاہ سے بڑی تعداد میں لوگوں کو فلسطین میں آباد ہونے کی ترغیبات دی جاتی رہی ہیں۔
’برادر آپریشن‘ کے انچارج ڈانی لیمور نے یہودی خاتون کے بارے میں کہا کہ وہ ایک صحیح شخص ہیں اور صحیح جگہ پرتعینات ہیں۔ وہ میرے لیے دایاں ہاتھ ہیں۔
’یولہ ‘ اور موساد کے دیگر ایجنٹ سوڈان کی سیرگاہ پرآنے والے سیاحوں کے لیے پہلے خود جگہ مختص کرتے کہ انہیں کہاں اتارنا ہے۔ یہودی سیاح وہاں آتے ہیں تو انہیں 200 اور 300 کے گروپوں کی شکل میں کشتیوں پر بٹھا کر اسرائیل لایا جاتا ہے۔