بیروت – (فلسطین نیوز۔مرکز اطلاعات) لبنان میں قائم فلسطینی پناہ گزین کیمپ ’عین الحلوہ‘ میں کل اتوار کے روز پرتشدد واقعات کے نتیجے میں کم سے کم 5 فلسطینی پناہ گزین جاں بحق اور 32 زخمی ہوگئے۔
فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق عین الحلوہ پناہ گزین کیمپ میں سرگرم ’بلال بدر‘ نامی ایک شدت پسند گروپ کی طرف سے کیمپ کی مشترکہ سیکیورٹی فورس پر راکٹوں اور مشین گنوں سے حملے کیے۔لبنانی خبر رساں اداروں کے مطابق عین الحلوہ پناہ گزین کیمپ میں جھڑپوں کے نتیجے میں کم سے کم پانچ فلسطینی جاں بحق اور تحریک فتح کے سیکیورٹی افسر کرنل جمال قدیسہ سمیت 32 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ بلال بدر گروپ اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب وقفے وقفے سے فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔
مشترکہ سیکیورٹی فورس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ اتوار کوعلی الصباح ’عین الحلوہ‘ پناہ گزین کیمپ میں الطیرہ، الراس الاحمر، الصحون کالونی، جبل الحلیب، سبزی منڈی چوک، شاہراہ الفوقانی اور اطراف میں راکٹ حملوں کی آوازیں سنائی دیتی رہی ہیں۔ سیکیورٹی فورسز نے ایک شدت پسند تنظیم بلال بدر کے خلاف کارروائی تیز کرنے کے ساتھ ساتھ اسے ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بلال بدر کے تمام عناصر کو فوری طور ہتھیار پھینکنے اور خود کو حکام کے حوالنے کرنے کا حکم دیا ہے۔
سیکیورٹی فورسز نے بتایا کہ بلال بدر گروپ کی طرف سے داغے گئے تین راکٹ کیمپ سےباہر گرے، ان میں ایک راکت صیدا میں سرکاری اسپتال، ایک لتعمیر کے علاقے اور تیسرا سیروب کے مقام پر گرا ہے تاہم ان راکٹ حملوں میں کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاعات نہیں ملی ہیں۔
ادھر لبنانی فوج اور پولیس نے عین الحلوہ پناہ گزین کے اطراف میں سیکیورٹی سخت کردی ہے۔ کیمپ کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر لبنانی پولیس بھی پہرہ دے رہی ہے۔
فلسطین کی تمام سیاسی جماعتوں نے لبنان میں فلسطینی کیمپ میں کشیدگی کا موجب بننے والے بلال بدر گروپ کو تحلیل کرنے سے اتفاق کرتے ہوئے گروپ سے وابستہ تمام عناصر کو ہتھیار پھینک کر قومی دھارے میں شامل ہونے کا حکم دیا ہے۔
ادھر دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے کہا ہے کہ وہ بلال بدر گروپ کو ختم کرنے کے مطالبات کے حامی ہیں۔ حماس بھی اس گروپ کو تحلیل کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ بیروت میں موجود جماعت کی قیادت عین الحلوہ پناہ گزین کیمپ میں پیدا ہونے والی کشیدگی کو باریکی سے دیکھ رہی ہے۔ حماس نے کیمپ میں فوری اور موثر جنگ بندی کی مساعی بھی تیز کردی ہیں۔