فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق ’’شرونہ‘‘ ہوٹل پر ڈیڑھ ماہ قبل فدائی حملے میں سہولت فراہم کرنے کے الزام میں قید فلسطینی زیاد ابو عافش کو رہا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ صہیونی سیکیورٹی فورسز نے عافش کو ڈیڑھ ماہ قبل حراست میں لیا تھا۔ اس پرالزام عائد کیا گیا تھا کہ اس نے تل ابیب میں ایک ریستوران پر فدائی حملہ کرنے والے ایک فلسطینی شہری کو اپنے گھر میں ٹھہرایا تھا اور اس کی میزبانی کی تھی۔ صہیونی فوج کی طرف سے عدالت میں پیش کردہ فرد جرم میں کہا گیا تھا کہ جس طرح اسرائیلی تنصیبات پرحملے سنگین قانونی جرم ہے۔ اسی طرح کسی فلسطینی مزاحمت کار کی مدد کرنا بھی اتنا ہی بڑا جرم ہے۔ لہذا عدالت ملزم کو سخت سے سخت سزادے تاہم عدالت نے ملزم کے خلاف ثبوت ناکافی ہونے کی بناء پراسے رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔
فلسطینی شہری کے وکیل شائی طوبیم کا کہنا ہے کہ اس کے موکل کے خلاف اسرائیلی عدالت میں استغاثہ کی طرف سے جو ثبوت فراہم کئے گئے تھے وہ کافی ثابت نہیں ہوئے ہیں۔ عدالت نے ثبوت نہ ہونے کی بناء پر عافش کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔
