پورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تحریک انتفاضہ کے نتیجے میں اسرائیل میں جا بہ جا خوف کے سائے پھیلے ہوئے ہیں اوراسرائیل کا ہر شہری خوف زدہ ہے۔ نفسیاتی صدمے سے دوچار صہیونیوں کا اسپتالوں میں علاج بھی جاری ہے مگر آئے روز اس نادیدہ خوف میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنوبی فلسطین کے عسقلان شہر میں اکیڈمک کالج میں ایک کانفرنس منعقد ہو رہی ہے جس میں فلسطینی تحریک انتفاضہ کے نتیجے میں نفسیاتی طورپر متاثر ہونے والے اسرائیلیوں کے بارے میں ایک مفصل رپورٹ پیش کی جائے گی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینیوں کے حملے میں کسی یہودی کے ہلاک یا زخمی ہونے کا اثر براہ راست کم سے کم 27 یہودیوں پر پڑتا ہے جو اس واقعے سے خوف اور نفسیاتی صدمے کا شکار ہوتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یہودیوں میں خوف کی وجہ فلسطینیوں کے حملوں کے مناظر کو ٹی وی چینلوں یا مختلف مقامات پر براہ راست دیکھنا ہے، کیونکہ فلسطینیوں کی کارروائیوں کے عینی شاہدین ان واقعات سے خوف اور نفسیاتی صدمے کا شکار ہوتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پچھلے تین ماہ میں فلسطینیوں کی انفرادی مزاحمتی کارروائیوں میں 25 صہیونی ہلاک اور 280 زخمی ہوئے۔ فلسطینیوں کی جانب سے 120 حملے چاقو سے کیے گئے۔ 46 کارروائیوں میں فائرنگ کی گئی، 75 مرتبہ پٹرول بم پھینکے گئے جب کہ 30 مزاحمتی کارروائیوں میں گاڑیوں کے ذریعے یہودیوں کو کچلا گیا۔
بیت المقدس میں فلسطینیوں کے حملوں میں 8 صہیونی ہلاک ہوئے جس کے باعث 1500 یہودی نفسیاتی صدمے کا شکار ہوئے۔