فلسطین نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق امریکا میں سیاہ نسل کی سب سے بڑی نمائندہ تحریک ’’ Blaks Lives Matter‘‘ کے زیراہتمام امریکا کے متعدد شہروں میں اسرائیلی بائیکاٹ کے حق اور فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی میں مظاہرے ہوئے ہیں۔
امریکی سیاہ فام تحریک کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں صدر باراک اوباما اور ان کی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اسرائیل کو دی جانے والی دفاعی اور سول امداد بند کرے کیونکہ امریکا کی دی گئی امداد فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی نسل پرستی اور غیرقانونی یہودی آباد کاری پر صرف کیے جانے کے ساتھ فلسطینیوں کے قتل عام کے لیے استعمال کی جا رہی ہے۔
رپورٹ میں بتایا ہے کہ امریکا میں اسرائیل کے خلاف سیاہ فام نسل میں غم وغصہ بڑھتا جا رہا ہے۔
عبرانی اخبار لکھتا ہے کہ جب سے اسرائیل میں سفید فام پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں سیاہ فام اسرائیلیوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے واقعات سامنے آنے شروع ہوئے ہیں امریکا سمیت دنیا بھر کے سیاہ فاموں میں اسرائیل کے خلاف نفرت میں غیرمعمولی اجافہ ہوا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا میں موجود سیاہ فاموں کی طرف سے اسرائیلی سیاہ فاموں پر تشدد کی مذمت کے ساتھ ساتھ صہیونی ریاست کے عالمی گیر اور ہمہ جہت بائیکاٹ کی تحریک بھی زور پکڑ گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا کی کئی جامعات بھی سیاہ فام امریکیوں کے مطالبات کے ہم آواز ہیں کیونکہ جامعات کے طلباء کی بڑی تعداد بھی اسرائیل میں سیاہ فاموں پر پولیس کے تشدد کی مذمت میں احتجاجی ریلیاں منعقد کرتی رہی ہے۔
عبرانی اخبار کے مطابق امریکا میں سیاہ فاموں کی اسرائیل کے خلاف نفرت کے دوران جو نعرے سنے اور پڑھے گئے ہیں ان میں امریکی حکومت کے خلاف بھی سخت نفرت کا اظہار ہوتا ہے کیونکہ امریکا میں بھی سیاہ فام نسل کے ساتھ امتیازی سلوک اور ان پر تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ان نعروں میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی مظالم کو بھی بڑی پذیرائی ملی ہے۔