رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے رکن پارلیمنٹ حاییم یلین نے اسپیکر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پچھلے سال موسم گرما میں غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی جنگ میں صہیونی فوج کی شکست فاش کے اسباب کی تحقیقات اور اس کے ذمہ داروں کوقانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
’’فیوچر موومنٹ‘‘ سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمنٹ حال ہی میں ایوان کے دوران مطالبہ کیا کہ پارلیمنٹ غزہ جنگ میں ناکامی کی وجوہات جاننے کے لیے ایک نئی کمیٹی تشکیل دی جائے جو جنگ میں ناکامی کے اسباب و محرکات کا تعین کرنے کے بعد ناکامی کے ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے اقدامات کیے جائیں۔
حاییم یلن نے پارلیمنٹ سے مطالبہ کیا کہ غزہ جنگ کی ناکامی کے اسباب کے تعین کے لیے ایک ہنگامی کمیٹی تشکیل دی جائے جو کم سے کم وقت میں اس کے ذمہ داروں کا تعین کرے۔
خیال رہے کہ جولائی اور اگست دو ہزار چودہ کو اکاون دن تک فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر مسلط کی گئی جنگ کے نتیجے میں کم سے کم 2300 فلسطینی شہید، 11 ہزار زخمی جب کہ ڈیڑھ سو کے لگ بھگ صہیونی فوجی ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے تھے۔
اکاون دن تک جاری رہنے والی جنگ میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے شہریوں کا قتل عام ہوا مگر صہیونی فوجی اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکے تھے۔